Monday, 10 February 2025

غزل

 

شاعرہ: عقیلہ نوال

کہاں لازمی ہے، بیاں ہر غم آئے؟
کبھی درد بھی بے زباں برہم آئے

کسی کی خموشی کو سمجھیے بھی تو
یہ لازم نہیں، ہر زباں پُر اَلم آئے

محبت میں دعویٰ ضروری نہیں ہے
جو دل میں رہے، وہ بھی کچھ کم آئے؟

ہر اک شخص رکھتا ہے اپنی حدیں بھی
نہ چاہت میں لازم ہے، ہم تم آئے

جو کہہ نہ سکے، اس کے دل کو پڑھو نا
کہیں بے صدا کوئی ماتم آئے

بس اتنا ہی کافی ہے، تم ساتھ رہنا
یہ لازم نہیں، ہر قدم ہم قدم آئے

عین کو خبر ہے ، یہ رسمِ وفا ہے
کہ ہر درد کہنے کا موسم آئے

 

Thursday, 26 September 2024

یادیں

نظم: یادیں

شاعرہ: عقیلہ نوال

یادیں تمہیں جب ستائیں گی
پھر ہماری باتیں دہرائی جائیں گی
خوشبو کی مانند فضاؤں میں بکھری ہوئی
میری یادیں تیرے دل میں سمائی جائیں گی

جیتے جی کون سنے گا ہماری
مر جائیں گے تو ہماری ہی باتیں سنائی جائیں گی
آنسوؤں کی بوندیں بن کر وہ
دل کے کونے میں کہیں چھپ جائیں گی

تقدیر کی چالیں ابھی تو چپ کرواتی ہیں
لب سِل جائیں گے، کہانیاں سنائی جائیں گی
خاموش گلیوں میں جو ابھی بھٹکتے ہیں
اُس خاموشی کی بھی صدائیں سنائی جائیں گی

وقت  کی ریت پر لکھے کسی فسانے سی
سب کی سب کہانیاں دہرائی جائیں گی
خوشبو بن کر پھیلیں گی یادیں
ہم نہ ہوں گے تو تصویریں دکھائی جائیں گی

رنگین خوابوں کی دنیا میں غم کی روشنیہو گی
ایک نئے سفر کی نویدیں سنائی جائیں گی
عین آنکھیں بھی چھلک جائیں گی
ہم نہ ہوں گے دھڑکنیں پھر بھی سنائی جائیں گی

Saturday, 22 June 2024

کجھ دیر کجھ نہ بول

شاعرہ: عقیلہ نوال

 

درداں نوں نہ پھرول وے بیبا

کجھ دیر کجھ نہ بول وے بیبا

 

میرا لوں لوں زخمی ہو گیا

مینوں اینج نہ رول وے بیبا

 

کون سنے گا ہن باتاں میریاں

دل وچ اٹھڈے ہول وے بیبا

 

میں کس نوں اپنا مجرم اکھاں

میں آپ  نہ پایا مول وے بیبا

 

مینوں لوکاں لیراں کیتا اے

ہور نہ تنداں کھول وے بیبا

 

مینوں ہن ہجر پکاردا نئیں

میرے مک گئے بول وے بیبا

 

میں وکھرے ڈیرا لا لیا اے

کوئی نئیں میرے کول وے بیبا

 

میری روح وی چھلنی ہوگئی

مینوں ہور نہ ٹٹول وے بیبا

 

میرے مک گئے بول وے بیبا

کجھ دیر کجھ نہ بول وے بیبا

غزل

  شاعرہ: عقیلہ نوال کہاں لازمی ہے، بیاں ہر غم آئے؟ کبھی درد بھی بے زباں برہم آئے کسی کی خموشی کو سمجھیے بھی تو یہ لازم نہیں، ہر زباں...