Monday, 3 March 2014

شاعرہ : عقیلہ نوال

کچھ خاک اڑانی تھی، کچھ ہاتھ اٹھا نا تھا
تدفین سے جلدی ہی گھر لوٹ  کےآنا تھا

پھر تشنگی باقی تھی پھر درد کا ساماں تھا
پھر آنکھ سے اشکوں کا سیلاب روانہ تھا

کیا خواہش فرہادی، کیا وصل کی بے تابی
بس شاعری کرنی تھی بس دل کو بہلانا تھا

مبہم سے منا ظر ہیں کچھ یاد نہیں مجھ کو
کس راہ سےآئی ہوں، کس راہ کو جانا تھا

بس اب بکھرنے کا کرنا تھا نظارہ سا
کچھ خاک کے ذروں کی سا حل پر اڑانا تھا 

1 comment:

  1. speechless..........................aik aik shair itni rawani main hai itna zabardast h..............no words to praise...........

    ReplyDelete

عشق

شاعرہ: عقیلہ نوال   اک تسلسلِ دریغاں کا نام ہے عشق درد بن کر رگِ جاں میں رواں ہے عشق   اک خلش ہے جو صداؤں میں دبی رہتی ہے کب ملی...