Thursday, 23 November 2017

  آزاد شاعری: شاعرہ عقیلہ نوال
اک خلش سی دل میں
رہتی ھے کہیں
فلک سے توڑ لایں
 یا ڈھونڈ لیں یہیں
وہ سچ کے رکھوالے
وہ ستارے خلوص والے
منافقوں کی بستی میں
 تھک ہار سی گئ ھوں
اے اخلاص کے رکھوالو
 میں بھٹک سی گی ھوں
خاموش لمحے جب
 مجھے پکار اٹھتے ھیں
اخلاص کے پردوں میں چھپے
 سارے اسرار اٹھتے ھیں
میں خود بدل جاؤں
یا بدل دوں زمانے کو
سیاہ پوش کھڑے ھیں
   سچ کا سوگ منانے کو


 


No comments:

Post a Comment

عشق

شاعرہ: عقیلہ نوال   اک تسلسلِ دریغاں کا نام ہے عشق درد بن کر رگِ جاں میں رواں ہے عشق   اک خلش ہے جو صداؤں میں دبی رہتی ہے کب ملی...