Saturday, 16 March 2019
Wednesday, 6 March 2019
بے حسی
شاعرہ: عقیلہ نوال (بے حسی)
ارے چھوڑیئے، نہ تماشہ کیجئے
ان گمراہوں کوآپ تو چلتا کیجئے
کیا اصلاح اب آپ کریں گی۔۔۔۔۔
پی گھو نٹ صبر کے نظارہ کیجئے
کیا ھوا؟ کیوں خاموش بیٹھی ہیں
کچھ اس گفتگو سے استفادہ کیجئے
بے حسی بھی اب نعمت ٹھہری
رب سے اس کا بھی تقاضاکیجئے
یا کند ھوں پہ سچ کا بوریا لئے
آپ گلی گلی نگر نگر پھرا کیجئے
عجب میلا لگا جہاں بھر میں عین
لطف اٹھا یئے، یوں نہ ھارا کیجئے
Subscribe to:
Comments (Atom)
مرے نہیں
شاعرہ: عقیلہ نوال یہ بوجھ، یہ تھکن، یہ صبر و سفر مرے نہیں یہ راہیں، غم و غُصّہ، یہ رہگزر مرے نہیں ہے تیرگی کا سایہ جو رستوں پہ چھا گی...
-
شاعرہ: عقیلہ نوال نظم: رقصِ بسمل رقصِ بسمل بھی ہوں تماشا بھی ہوں میں کہیں بھی نہیں اور بے تحاشا بھی ہوں میں میں وہ آوارہ ...
-
شاعرہ: عقیلہ نوال درداں نوں نہ پھرول وے بیبا کجھ دیر کجھ نہ بول وے بیبا میرا لوں لوں زخمی ہو گیا مینوں اینج نہ رول وے بیبا...
-
شاعرہ: عقیلہ نوال اک گہری کتاب ہوں میں کہ کوئی کھلا باب ہوں میں ورق یہ سارے پلٹ کر دیکھ ایسا کوئی سراب ہوں میں اپنے سارے س...
