Friday, 28 February 2020
Thursday, 20 February 2020
معراج
شاعرہ: عقیلہ نوال
کبھی آسماں کی
بلندیوں میں مجھے جو اذنِ قیام ہوا
ہو سکا توسمیٹ
لاؤں گی ،میں ابر گہر بار سارے
آسماں کی وسعتوں
کا ، تذکرہ سنا تو خوب ہے
چل وہاں ڈھونڈتے
ہیں ،معراج کے راز سارے
Sunday, 16 February 2020
آزمایشیں
شاعرہ: عقیلہ نوال
سب آزمائشیں ہیں مسکرانے کی
سزا ہمکو ملی ہے ہونٹ ہلانے کی
وہی تلخ کلامی کی عادتیں پرانی
انجمنِ شیریں بیاں نہ سجانے کی
کاذبوں کے روبرو جھکنا نہیں گوارا
ہنس کےسہہ لیں گردشیں زمانے کی
مخبروں کو خبر گیری سے اب باز کرلو
خبر نہ ہونے دینگےہم تمکو ٹھکانےکی
نہیں چاہیے ہمکو روشنی چراغوں کی
اب باری ہے اپنی مشعلیں جلانےکی
Friday, 7 February 2020
محبت
شاعرہ: عقیلہ نوال
چلوہم اک کام کرتے ہیں
بس محبت عام کرتے ہیں
چاہتیں بکھیرتے ہوۓ
یہ زند گی تمام کرتے ہیں
اپنے حصے کی مسکراہٹیں
اب کسی کے نام کرتے ہیں
چھوڑ محل کی فصیلوں کو
اس سفر کا انجام کرتے ہیں
چلو ان کہی کو سن لیں
خاموشیوں سے کلام کرتے ہیں
یہ آوارگیاں بے سبب کہاں
کیوں گلہ دروبام کرتے ہیں
جو ممکن نہیں زبان و بیاں سے
وہی کام الہام کرتے ہیں
Subscribe to:
Posts (Atom)
غزل
شاعرہ: عقیلہ نوال کہاں لازمی ہے، بیاں ہر غم آئے؟ کبھی درد بھی بے زباں برہم آئے کسی کی خموشی کو سمجھیے بھی تو یہ لازم نہیں، ہر زباں...
-
شاعرہ: عقیلہ نوال نظم: رقصِ بسمل رقصِ بسمل بھی ہوں تماشا بھی ہوں میں کہیں بھی نہیں اور بے تحاشا بھی ہوں میں میں وہ آوارہ ...
-
خود پسندی۔۔۔۔۔( تحریر: عقیلہ نوال) میں۔ میرا۔ مجھے ۔۔۔۔۔ کتنے میٹھے الفاظ ہیں! سنتے ہیں تو لگتا ہے کہ سماعتوں میں امرت گھل گ...
-
شاعرہ: عقیلہ نوال چلو ترکِ تعلق ِ وفا ہی سہی تم سے ہم کو اگرچہ گلہ ہی سہی یہ شکایت ،وہ ناراضگی، رنجشیں یہ جُڑے رہنے کا ...