شاعرہ: عقیلہ نوال
کبھی آسماں کی
بلندیوں میں مجھے جو اذنِ قیام ہوا
ہو سکا توسمیٹ
لاؤں گی ،میں ابر گہر بار سارے
آسماں کی وسعتوں
کا ، تذکرہ سنا تو خوب ہے
چل وہاں ڈھونڈتے
ہیں ،معراج کے راز سارے
شاعرہ: عقیلہ نوال یہ بوجھ، یہ تھکن، یہ صبر و سفر مرے نہیں یہ راہیں، غم و غُصّہ، یہ رہگزر مرے نہیں ہے تیرگی کا سایہ جو رستوں پہ چھا گی...
No comments:
Post a Comment