شاعرہ: عقیلہ نوال
کبھی آسماں کی
بلندیوں میں مجھے جو اذنِ قیام ہوا
ہو سکا توسمیٹ
لاؤں گی ،میں ابر گہر بار سارے
آسماں کی وسعتوں
کا ، تذکرہ سنا تو خوب ہے
چل وہاں ڈھونڈتے
ہیں ،معراج کے راز سارے
شاعرہ: عقیلہ نوال اک تسلسلِ دریغاں کا نام ہے عشق درد بن کر رگِ جاں میں رواں ہے عشق اک خلش ہے جو صداؤں میں دبی رہتی ہے کب ملی...
No comments:
Post a Comment