Wednesday, 25 March 2020
Subscribe to:
Post Comments (Atom)
مرے نہیں
شاعرہ: عقیلہ نوال یہ بوجھ، یہ تھکن، یہ صبر و سفر مرے نہیں یہ راہیں، غم و غُصّہ، یہ رہگزر مرے نہیں ہے تیرگی کا سایہ جو رستوں پہ چھا گی...
-
شاعرہ: عقیلہ نوال نظم: رقصِ بسمل رقصِ بسمل بھی ہوں تماشا بھی ہوں میں کہیں بھی نہیں اور بے تحاشا بھی ہوں میں میں وہ آوارہ ...
-
شاعرہ: عقیلہ نوال درداں نوں نہ پھرول وے بیبا کجھ دیر کجھ نہ بول وے بیبا میرا لوں لوں زخمی ہو گیا مینوں اینج نہ رول وے بیبا...
-
شاعرہ: عقیلہ نوال اک گہری کتاب ہوں میں کہ کوئی کھلا باب ہوں میں ورق یہ سارے پلٹ کر دیکھ ایسا کوئی سراب ہوں میں اپنے سارے س...
No comments:
Post a Comment