شاعرہ:عقیلہ نوال
ناجانے
کہاں سے ہوں میں
کسی
اور ہی جہاں سے ہوں میں
چنچل
شوخ مسکراہٹوں میں دبے
گہرے
احساس اور خاموشیاں
شاید
کہ لامکاں سے ہوں میں
زبان وبیاں کی سرحدوں کے پار
جب
کبھی تھک ہار جاؤں تو
یوں لگتا ہے رائیگاں سی ہوں میں
میں
نہ عام ہوں نہ ہی خاص ہوں
ایک
الگ ہی سا احساس ہوں مگر
انہی
لوگوں کے درمیاں سے ہوں میں
میں
کہیں کوئی فلک نشیں سی ہوں
کہ
شاید میں عرشِ بریں سے ہوں
یاچاند
کےکسی نشاں سے ہوں میں
زمانے
کی گردش نہ مجھے بدل پائے
سنگدلی
سے دل دہل جائے
لگتا
نہیں کہ یہاں سے ہوں میں
ناجانے
کہاں سے ہوں میں
کسی
اور ہی جہاں سے ہوں میں
No comments:
Post a Comment