Saturday, 27 June 2020

عروض

شاعرہ: عقیلہ نوال

میں عروض  و قیود سے خالی لکھوں
جو لکھوں تو حدود سے خالی لکھوں

مجھے لکھنا ہے خوابوں کا کوئی جہاں
جو لکھوں تو فرود سےخالی لکھوں

کبھی ذکر ہو طول و عروض کا گر
میں رکوع و سجود سے خالی لکھوں

مجھے لکھنا ہے اگرتو  خاص  کیا
میں تو  یونہی حسود سے خالی لکھوں

میں کیا لکھوں داستاں کوئی یہاں
جو اسی کو وجود سے خالی لکھوں



No comments:

Post a Comment

مرے نہیں

شاعرہ: عقیلہ نوال یہ بوجھ، یہ تھکن، یہ صبر و سفر مرے نہیں یہ راہیں، غم و غُصّہ، یہ رہگزر مرے نہیں ہے تیرگی کا سایہ جو رستوں پہ چھا گی...